Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a01c802d3ca5d99085842f455a74fcfb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زہر کے گھونٹ بھی ہنس ہنس کے پیے جاتے ہیں - اقبال عظیم کی شاعری - Darsaal

زہر کے گھونٹ بھی ہنس ہنس کے پیے جاتے ہیں

زہر کے گھونٹ بھی ہنس ہنس کے پیے جاتے ہیں

ہم بہرحال سلیقے سے جیے جاتے ہیں

ایک دن ہم بھی بہت یاد کئے جائیں گے

چند افسانے زمانے کو دئیے جاتے ہیں

ہم کو دنیا سے محبت بھی بہت ہے لیکن

لاکھ الزام بھی دنیا کو دئیے جاتے ہیں

بزم اغیار سہی ازرہ تنقید سہی

شکر ہے ہم بھی کہیں یاد کیے جاتے ہیں

ہم کیے جاتے ہیں تقلید روایات جنوں

اور خود چاک گریباں بھی سیے جاتے ہیں

غم نے بخشی ہے یہ محتاط مزاجی ہم کو

زخم بھی کھاتے ہیں آنسو بھی پیے جاتے ہیں

حال کا ٹھیک ہے اقبالؔ نہ فردا کا یقیں

جانے کیا بات ہے ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں

(1645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zahr Ke GhunT Bhi Hans Hans Ke Piye Jate Hain In Urdu By Famous Poet Iqbal Azeem. Zahr Ke GhunT Bhi Hans Hans Ke Piye Jate Hain is written by Iqbal Azeem. Enjoy reading Zahr Ke GhunT Bhi Hans Hans Ke Piye Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Azeem. Free Dowlonad Zahr Ke GhunT Bhi Hans Hans Ke Piye Jate Hain by Iqbal Azeem in PDF.