Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_59d0f319e5553b7f4c48d41b5ec1e172, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں - اقبال عظیم کی شاعری - Darsaal

سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں

سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں

پھر بھی پوچھا جا رہا ہے ہم کہاں کے لوگ ہیں

ملت بیضا نے یہ سیکھا ہے صد ہا سال میں

یہ یہاں کے لوگ ہیں اور وہ وہاں کے لوگ ہیں

خالی پیمانے لیے بیٹھے ہیں رندان کرام

مے کدہ ان کا ہے جو پیر مغاں کے لوگ ہیں

ان سے مت پوچھو کہ منزل تم سے کیوں چھینی گئی

ان کو مت چھیڑو یہ میر کارواں کے لوگ ہیں

گل فروشی سے انہیں ہم روکنے والے ہیں کون

ہم چمن کے لوگ ہیں وہ باغباں کے لوگ ہیں

اپنے دشمن سے ہمیں اقبالؔ کوئی ڈر نہیں

ان سے بے شک خوف ہے جو درمیاں کے لوگ ہیں

(1472) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sab Samajhte Hain Ki Hum Kis Karwan Ke Log Hain In Urdu By Famous Poet Iqbal Azeem. Sab Samajhte Hain Ki Hum Kis Karwan Ke Log Hain is written by Iqbal Azeem. Enjoy reading Sab Samajhte Hain Ki Hum Kis Karwan Ke Log Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Azeem. Free Dowlonad Sab Samajhte Hain Ki Hum Kis Karwan Ke Log Hain by Iqbal Azeem in PDF.