Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_381c3aadd44ac845f15734d2a198b226, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی اچھا لگے کتنا ہی بھروسہ نہ کرو - اقبال آصف کی شاعری - Darsaal

کوئی اچھا لگے کتنا ہی بھروسہ نہ کرو

کوئی اچھا لگے کتنا ہی بھروسہ نہ کرو

ہر کسی کو کبھی اپنی طرح سمجھا نہ کرو

جس میں طوفان بھنور موج نہ گہرائی ہو

ایسے پانی میں کبھی بھول کے اترا نہ کرو

چند سپنے ہی تو ٹوٹے ہیں ابھی سانس نہیں

اس طرح اپنی تمناؤں کو میلا نہ کرو

بند کمرے سے نکل آؤ کہ دنیا ہے بڑی

ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھ کے سوچا نہ کرو

ہم نے مانا کہ بہت ٹوٹ چکے ہو پھر بھی

چل پڑے ہو تو کہیں راہ میں ٹھہرا نہ کرو

سر اٹھاتی ہوئی موجوں سے ہواؤں نے کہا

وقت کے ساتھ چلو وقت سے الجھا نہ کرو

نہ جلا پاؤں نئے دیپ کوئی بات نہیں

کم سے کم ان کو جو جلتے ہیں بجھایا نہ کرو

چاہے کتنے ہی گھنے کیوں نہ ہوں سائے اس کے

نیم کے پیڑ سے آموں کی تمنا نہ کرو

ان زمینوں کو مہکنے دو ابھی پیڑوں سے

وقت سے پہلے انہیں کاٹ کے صحرا نہ کرو

اپنی پہچان اگر تم کو ہے کرنی قائم

سب کی آواز میں آواز ملایا نہ کرو

ڈنک چاہے کوئی مارے کوئی چاہے ڈس لے

زہر سے زہر کو آصفؔ کبھی مارا نہ کرو

(930) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Achchha Lage Kitna Hi Bharosa Na Karo In Urdu By Famous Poet Iqbal Asif. Koi Achchha Lage Kitna Hi Bharosa Na Karo is written by Iqbal Asif. Enjoy reading Koi Achchha Lage Kitna Hi Bharosa Na Karo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Asif. Free Dowlonad Koi Achchha Lage Kitna Hi Bharosa Na Karo by Iqbal Asif in PDF.