Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1302eadb5c5407d14b3a148bcd7b5776, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیاس کے بیدار ہونے کا کوئی رستہ نہ تھا - اقبال اشہر کی شاعری - Darsaal

پیاس کے بیدار ہونے کا کوئی رستہ نہ تھا

پیاس کے بیدار ہونے کا کوئی رستہ نہ تھا

اس طرف بادل نہیں تھے اس طرف دریا نہ تھا

رات کی تاریکیاں پہچان لیتی تھیں اسے

روح کی آواز تھا وہ جسم کا سایہ نہ تھا

تیری یادیں تو چراغوں کی قطاریں بن گئیں

پہلے بھی گھر میں اجالا تھا مگر ایسا نہ تھا

چند قطروں کے لئے دریا کو کیوں تکلیف دی

میری جانب دیکھ لیتے میں کوئی صحرا نہ تھا

رات آئی تو چراغوں کی بڑی تعظیم تھی

اور جب گزری تو کوئی پوچھنے والا نہ تھا

(1349) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pyas Ke Bedar Hone Ka Koi Rasta Na Tha In Urdu By Famous Poet Iqbal Ashhar. Pyas Ke Bedar Hone Ka Koi Rasta Na Tha is written by Iqbal Ashhar. Enjoy reading Pyas Ke Bedar Hone Ka Koi Rasta Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Ashhar. Free Dowlonad Pyas Ke Bedar Hone Ka Koi Rasta Na Tha by Iqbal Ashhar in PDF.