یہ نہیں برق اک فرنگی ہے

یہ نہیں برق اک فرنگی ہے

رعد و باراں فسون جنگی ہے

کوئی دنیا سے کیا بھلا مانگے

وہ تو بیچاری آپ ننگی ہے

واہ دلی کی مسجد جامع

جس میں براق فرش سنگی ہے

حوصلہ ہے فراخ رندوں کا

خرچ کی پر بہت سی تنگی ہے

لگ گئے عیب سارے اس کے ساتھ

یوں کہا جس کو مرد بنگی ہے

ڈرو وحشت کے دھوم دھام سے تم

وہ تو اک دیونی دبنگی ہے

جوگی جی صاحب آپ کی بھی واہ

دھرم مورت عجب کو ڈھنگی ہے

آپ ہی آپ ہے پکار اٹھتا

دل بھی جیسے گھڑی فرنگی ہے

چشم بد دور شیخ جی صاحب

کیا ازار آپ کے اوٹنگی ہے

شیخ سعدیٔ وقت ہے انشاؔ

تو ابوبکرؔ سعد زنگی ہے

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Nahin Barq Ek Farangi Hai In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Ye Nahin Barq Ek Farangi Hai is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Ye Nahin Barq Ek Farangi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Ye Nahin Barq Ek Farangi Hai by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.