Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5b93d3ce99f6510ce1066507407f60c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ دیکھا خواب قاصر جس سے ہے اپنی زباں اور ہم - انشاءؔ اللہ خاں کی شاعری - Darsaal

وہ دیکھا خواب قاصر جس سے ہے اپنی زباں اور ہم

وہ دیکھا خواب قاصر جس سے ہے اپنی زباں اور ہم

کہ گویا ایک جا ہے اس میں ہے وہ نوجواں اور ہم

وہ رو رو مجھ سے کہتا ہے خدا کی باتیں ہیں ورنہ

بھلا ٹک دل میں اپنے غور کر تو یہ مکاں اور ہم

جو پوچھا قیس سے لیلیٰ نے جنگل میں اکیلے ہو

تو بولے اے نہیں وحشت ہے اور آہ و فغاں اور ہم

اجی گڑبڑ رہی ہے عقل اپنے سب فرشتوں سے

پڑے پھرتے ہیں باہم سیر کرتے قدسیاں اور ہم

نشا ہے عالم مستی ہے بے قیدی ہے رندی ہے

کہاں اب زہد و تقویٰ ہے خرابات مغاں اور ہم

نیابت ہم کو رضواں کی ملی مولیٰ کے صدقہ سے

وگرنہ عہدۂ دربانیٔ باغ جناں اور ہم

عجب رنگینیاں باتوں میں کچھ ہوتی ہیں اے انشاؔ

بہم ہو بیٹھتے ہیں جب سعادت یار خاں اور ہم

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Dekha KHwab Qasir Jis Se Hai Apni Zaban Aur Hum In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Wo Dekha KHwab Qasir Jis Se Hai Apni Zaban Aur Hum is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Wo Dekha KHwab Qasir Jis Se Hai Apni Zaban Aur Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Wo Dekha KHwab Qasir Jis Se Hai Apni Zaban Aur Hum by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.