Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5eb84da1cbdba0c6804499d0c18fb6ef, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ تو کام رکھیے شکار سے نہ تو دل لگائیے سیر سے - انشاءؔ اللہ خاں کی شاعری - Darsaal

نہ تو کام رکھیے شکار سے نہ تو دل لگائیے سیر سے

نہ تو کام رکھیے شکار سے نہ تو دل لگائیے سیر سے

بس اب آگے حضرت عشق جی چلے جائیے گھر ہی کو خیر سے

وہ جو گٹکا پارے کا منہ میں لے پڑے اڑتے پھرتے ہیں جوگی جی

سو تو بھرت پور سے اداس ہو چلے آئے قلعۂ دیر سے

نہیں ہوتے عام کے روبرو ہمیں قبلہ خاص ہے آرزو

کہ خدا کرے پڑے گفتگو کسی پیر و مرشددیر سے

کہو کس وسیلے سے شیخ کے شک و شبہ ہووے کمال میں

کہ جو نعمت آپ کو پہنچی ہے سو میاں غلام زبیر سے

جو خفا ہوئے تو ہوئے اجی جو لڑی بھڑی تو لڑے سہی

گلہ ہے سو یار عزیز سے نہ کہ شکوہ صورت غیر سے

مجھے اک حیات دوبارہ دے اسی قدرت اپنی سے اے خدا

کہ خطاب فقرۂ کم لبثت کیا تھا جن نے عزیر سے

وہ جو ہے علی ولی وصی ہے محمد عربی اخی

سو تو عبد خاص کریم ہے اسے دشمنی ہے نصیر سے

یہی چال اپنی ہے انشاؔ اب کبھی تو درختوں سے خلطے ہیں

کبھی ہے صبا سے خطاب کچھ کبھی وحش سے کبھی طیر سے

(953) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na To Kaam Rakhiye Shikar Se Na To Dil Lagaiye Sair Se In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Na To Kaam Rakhiye Shikar Se Na To Dil Lagaiye Sair Se is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Na To Kaam Rakhiye Shikar Se Na To Dil Lagaiye Sair Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Na To Kaam Rakhiye Shikar Se Na To Dil Lagaiye Sair Se by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.