Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc27b19738a9a41dd2feb801e8c72c92, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جلا - انجلا ہمیش کی شاعری - Darsaal

جلا

زینب میں تیری باندی

تو ایسی با حوصلہ

اس شان سے جلتی زمین پر چلی

کہ سچ کو ضرورت نہ رہی کسی حیل حجت کی

تیرے لئے آسمانوں سے کوئی معجزہ نہیں اترا

اجڑا ہوا گھر بے بضاعتی زمین و آسمان کی سختیاں

اور تیری استقامت

کہ اس قدر خوں ریزی کے بعد بھی یزیدی فتح کا خط نہ لے سکے

کسی ایک فرد واحد سے نہیں

تو ایک پورے غلط نظام کے مقابل تھی

یہ وہ مقام تھا کہ تاریخ دانوں و محققین نے ہار جیت کے نظریات کو الگ انداز سے دیکھا

تیری مامتا کو سلام زینب اپنے جگر گوشوں کا غم اٹھا کر خود کو ٹوٹنے نہیں دیا

ایوانوں میں سر جوڑے بیٹھے اہل سیاست

کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پاتے

کہ بچوں کو ذبح کرنے والے

انسان ہیں مسلمان ہیں

زینب

معصوم علی اصغر کو ذبح کرنے والوں کو

تو نے خدا کا یہ فرمان باور کرایا تھا

اللہ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا

کربلا ایک راہ ہدایت

روشنی ذرا سی درز کسی جھری سے داخل ہو کر

پھیلے ہوئے اندھیرے پر غالب آ جاتی ہے

اور تاریکی کو سویرے میں بدل دینے والے رب کو معلوم ہے

کہ عشق کو باقی رکھنے کے لئے لہو سے آبیاری کی گئی

لہو بہتا ہے

تو زمیں زر خیز ہوتی ہے

وہ طائف ہو کوفہ ہو یا میری بد نصیب زمین

اندھا ہجوم ہاتھوں میں پتھر لئے

جلا کو بجھا دیتا چاہتا ہے

جلا جو دعا گو ہے

معبود انہیں بخش دے یہ نہیں جانتے یہ کیا کر رہے ہیں

جلا باطل کے ہاتھوں میں بیعت نہیں کرتی

جلا مسیحا ہے

مجھے مصلوب کرنے والو شقی القلب حکمرانو

بھلا پھوٹتی کرنوں کو بھی کوئی صلیب دے سکا

جلا زینب ہے

جو جلے ہوئے اندھیروں کے بعد

ہونے والی اجڑی صبح سے

اس کٹھن مسافت کو طے کرتی ہے

کہ بہت سی گھٹن اور ہزار صعوبتوں کے بعد

ایک وہ مقام آتا ہے

جو تخت کو نشان عبرت بنا دے

(1174) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jila In Urdu By Famous Poet Injila Hamesh. Jila is written by Injila Hamesh. Enjoy reading Jila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Injila Hamesh. Free Dowlonad Jila by Injila Hamesh in PDF.