Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_895e1d77d1bc0d6c2b11ffc3f5611902, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بازیافت - انجلا ہمیش کی شاعری - Darsaal

بازیافت

ہم جن خوابوں کے پیچھے بھاگتے ہیں

وہ آنکھ کھلتے ہی ٹوٹ جاتے ہیں

ہم جن راستوں پر چلنا چاہتے ہیں

وہ رستے نہ جانے کیوں اجنبی بن جاتے ہیں

ہماری آنکھیں انتظار کرنا بھول چکی ہیں

ہمارے آنسو خشک ہو چکے ہیں

کسی کی یاد اب ہمیں ستاتی نہیں

اب نہ کوئی درد ہے

نہ کوئی خلش

ہم نے کاٹ پھینکے وہ اعضا جو ہمیں لہو لہو کر چکے

ہاں

اپنے آپ سے کچھ بچھڑنے کا کچھ ملال تو ہے

اپنے آپ پر ہنسنے کا تھوڑا غم بھی ہے

جو جھوٹ ہم نے اپنی ذات سے بولے

ان کی چبھن بھی ہے

مگر اس کے سوا ہم کیا کرتے

زندگی کو کوئی تو دینا تھا

بنا کسی سرشاری کے

کیونکہ ہم جانتے ہیں

ہماری محبت سڑ چکی ہے

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bazyaft In Urdu By Famous Poet Injila Hamesh. Bazyaft is written by Injila Hamesh. Enjoy reading Bazyaft Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Injila Hamesh. Free Dowlonad Bazyaft by Injila Hamesh in PDF.