Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_39dee31d069c8451cfb3ed72cb59eca6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان دیکھی زمیں پر - انجلا ہمیش کی شاعری - Darsaal

ان دیکھی زمیں پر

سنو

غور سے سنو

ایک سوگوار سی دستک تمہارے در پہ کب سے ہو رہی ہے

جانتے ہو

یہ سوئیوں کی ٹک ٹک تمہیں دھیرے دھیرے بے بس کر رہی ہے

گزرنے والا کوئی پل بھی تمہارا نہیں

محسوس کرو ان ہاتھوں کی جنبش کو

جو تمہاری گرفت سے آزاد ہو رہے ہیں

کیسے روک سکو گے اس گھڑی کو

جو ماضی کو کچل کر تمہارے مستقبل پر ہنس رہی ہو

بہت سی امیدیں اور خواب تمہاری آنکھوں میں جانکنی بن کے ٹھہرے گئے ہیں

آنکھیں جن میں اب کوئی منظر نہیں

وحشت زدہ ویرانیاں تمہارے بستر کے گرد لپٹ گئی ہیں

اس خالی اور اداس فضا میں

کبھی رات کی رانی کی خوشبو سے محروم رات آتی ہے

اور کبھی کوئی صبح ایسی بھی ہوتی ہے

جب سورج مکھی تک سورج کی کوئی کرن نہیں پہنچتی

تب صرف

زوال کا پھول کھلتا ہے

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

An-dekhi Zamin Par In Urdu By Famous Poet Injila Hamesh. An-dekhi Zamin Par is written by Injila Hamesh. Enjoy reading An-dekhi Zamin Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Injila Hamesh. Free Dowlonad An-dekhi Zamin Par by Injila Hamesh in PDF.