Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e6ebe049f96cdccae2ca4d795cd172fa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیپ مٹھی میں ہے آفاق بھی ہو سکتا ہے - انجیل صحیفہ کی شاعری - Darsaal

سیپ مٹھی میں ہے آفاق بھی ہو سکتا ہے

سیپ مٹھی میں ہے آفاق بھی ہو سکتا ہے

اور اگر چاہوں تو یہ خاک بھی ہو سکتا ہے

یہ جو معصوم سا ڈر ہے کسی بچے جیسا

ایسے حالات میں سفاک بھی ہو سکتا ہے

آؤ اس تیسرے نکتے پہ بھی کچھ غور کریں

ہم جسے جفت کہیں طاق بھی ہو سکتا ہے

وجد میں رقص تو بے خوف کیا جاتا ہے

ہو اگر عشق تو بے باک بھی ہو سکتا ہے

ہجر ناسور ہے چپ چاپ ہی جھیلو اس کو

آہ و زاری سے خطرناک بھی ہو سکتا ہے

یہ جو سر سبز سا لگتا ہے امیدوں کا شجر

رت بدلنے پہ یہ خاشاک بھی ہو سکتا ہے

تو ابھی بھیج دے اس پار سے رحمت کوئی

میں یہ سنتی ہوں کرم ڈاک بھی ہو سکتا ہے

وہ جو کوسوں تجھے پھیلا ہوا آتا ہے نظر

وہ سمندر مری پوشاک بھی ہو سکتا ہے

یہ سیاہ بخت اسے ڈھونڈنے لگ جائیں اگر

ان کو پھر نور کا ادراک بھی ہو سکتا ہے

میں جو مٹی سے خدا اور بنانا چاہوں

آسماں میرے لیے چاک بھی ہو سکتا ہے

کیوں نا انجیلؔ دوبارہ سے اتاری جائے

کوئی عیسائی کی طرح پاک بھی ہو سکتا ہے

(1228) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sip MuTThi Mein Hai Aafaq Bhi Ho Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Injeel Saheefa. Sip MuTThi Mein Hai Aafaq Bhi Ho Sakta Hai is written by Injeel Saheefa. Enjoy reading Sip MuTThi Mein Hai Aafaq Bhi Ho Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Injeel Saheefa. Free Dowlonad Sip MuTThi Mein Hai Aafaq Bhi Ho Sakta Hai by Injeel Saheefa in PDF.