Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2ee3c4de15d992fc13f9d8ac76296329, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فضا میں رنگ سے بکھرے ہیں چاندنی ہوئی ہے - انجیل صحیفہ کی شاعری - Darsaal

فضا میں رنگ سے بکھرے ہیں چاندنی ہوئی ہے

فضا میں رنگ سے بکھرے ہیں چاندنی ہوئی ہے

کسی ستارے کی تتلی سے دوستی ہوئی ہے

مری تمام ریاضت کا ایک حاصل ہے

وہی دعا جو تیرے نام سے جڑی ہوئی ہے

میں حادثے سے نکل آئی ہوں مگر دیکھو

زمین اب بھی مرے جسم پر پڑی ہوئی ہے

ابھی تو تو نے مرا ہاتھ بھی نہیں تھاما

یہ کس خبر سے زمانے میں سنسنی ہوئی ہے

اداسی جونک ہے یہ خون چوس لیتی ہے

یہ بات میں نے کہیں اور بھی سنی ہوئی ہے

میں تیرے لمس کے جادو سے خوب واقف ہوں

وہ شاخ ہوں جو ترے ہاتھ پر ہری ہوئی ہے

جو آنکھیں سینک رہے ہیں انہیں خبر ہی نہیں

یہاں پہ خواب جلے ہیں تو روشنی ہوئی ہے

میں لال رنگ لگاتی تھی نیلے خوابوں کو

اسی لئے تو یہ تعبیر کاسنی ہوئی ہے

وہ میرے بارے میں کیا سوچتا ہے کیا معلوم

خدا سے میری ملاقات سرسری ہوئی ہے

میں پچھلے سال کی تصویر بھیج دیتی تجھے

مگر یہ ایک طرف سے ذرا جلی ہوئی ہے

مزا تو جب ہے کہ انجیلؔ ہی لگے سب کو

نزول عشق پہ جتنی بھی شاعری ہوئی ہے

(932) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faza Mein Rang Se Bikhre Hain Chandni Hui Hai In Urdu By Famous Poet Injeel Saheefa. Faza Mein Rang Se Bikhre Hain Chandni Hui Hai is written by Injeel Saheefa. Enjoy reading Faza Mein Rang Se Bikhre Hain Chandni Hui Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Injeel Saheefa. Free Dowlonad Faza Mein Rang Se Bikhre Hain Chandni Hui Hai by Injeel Saheefa in PDF.