Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e1bb5bba9183e4f53157e3d2ea8a7dfd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سوچتا ہوں سدا میں زمیں پر اگر کچھ کبھی بانٹتا - انعام عازمی کی شاعری - Darsaal

سوچتا ہوں سدا میں زمیں پر اگر کچھ کبھی بانٹتا

سوچتا ہوں سدا میں زمیں پر اگر کچھ کبھی بانٹتا

تو اندھیروں کے نزدیک جاتا انہیں روشنی بانٹتا

تیرے ہوتے ہوئے ہم تجھے ڈھونڈتے پھر رہے تھے عزیز

کاش تو ہر گھڑی ہر جگہ ہم سے موجودگی بانٹتا

خالقا مجھ کو معلوم ہوتا اگر آخری موڑ ہے

میں بچھڑتے ہوئے سارے کردار کو زندگی بانٹتا

وقت نے بیڑیاں ڈال رکھی تھیں پاؤں میں ورنہ تو میں

شہر کی ساری گلیوں کو ہر وقت آوارگی بانٹتا

میرے بھائی اگر درمیاں اپنے دیوار اٹھتی نہیں

تیرا دکھ بانٹتا اور تجھ سے میں اپنی خوشی بانٹتا

مجھ کو کمرے کی دیوار کھڑکی کلینڈر سمجھتے تھے بس

اور کوئی نہیں جن سے میں اپنی افسردگی بانٹتا

جو اذیت کے خانے میں اب رکھ رہے ہیں محبت کو کاش

عشق ہونے سے پہلے انہیں میرؔ کی شاعری بانٹتا

(1012) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sochta Hun Sada Main Zamin Par Agar Kuchh Kabhi BanTta In Urdu By Famous Poet Inaam Azmi. Sochta Hun Sada Main Zamin Par Agar Kuchh Kabhi BanTta is written by Inaam Azmi. Enjoy reading Sochta Hun Sada Main Zamin Par Agar Kuchh Kabhi BanTta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inaam Azmi. Free Dowlonad Sochta Hun Sada Main Zamin Par Agar Kuchh Kabhi BanTta by Inaam Azmi in PDF.