Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_50ee68d31c91fd0c4a0a012c26df09e6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں - عمران شناور کی شاعری - Darsaal

تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں

تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں

ایسا لگتا ہے مر چکا ہوں میں

اب مجھے کس طرح سمیٹو گے

ریزہ ریزہ بکھر چکا ہوں میں

تیری بے اعتنائیوں کے سبب

ظرف کہتا ہے بھر چکا ہوں میں

تجھ کو ساری دعائیں لگ جائیں

اب تو جینے سے ڈر چکا ہوں میں

ایک غم اور منتظر ہے مرا

ایک غم سے گزر چکا ہوں میں

تجھ کو نفرت سے ہی نہیں فرصت

چاہتوں میں سنور چکا ہوں میں

آئینہ اب نہیں ہے گرد آلود

رو چکا ہوں نکھر چکا ہوں میں

خود سے لڑنا بہت ہی مشکل ہے

تیری خاطر یہ کر چکا ہوں میں

اب تو باہر نکال پانی سے

دیکھ اب تو ابھر چکا ہوں میں

(960) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main In Urdu By Famous Poet Imran Shanawar. Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main is written by Imran Shanawar. Enjoy reading Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shanawar. Free Dowlonad Tere Dil Se Utar Chuka Hun Main by Imran Shanawar in PDF.