Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c8ff99d3893252d73951d939c11a9d56, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو - عمران شناور کی شاعری - Darsaal

کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو

کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو

بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو

ڈوبنے والے تو آنکھوں سے بھی کب نکلے ہیں

ڈوبنے کے لیے لازم نہیں گہرائی ہو

جس نے بھی مجھ کو تماشا سا بنا رکھا ہے

اب ضروری ہے وہی شخص تماشائی ہو

میں محبت میں لٹا بیٹھا ہوں دل کی دنیا

کام یہ ایسا بھی کب ہے کہ پذیرائی ہو

اجنبی تم سے کوئی بات جو کر لی میں نے

لوگ کہنے لگے ہرجائی ہو ہرجائی ہو

کوئی انجان نہ ہو شہر محبت کا مکیں

کاش ہر دل کی ہر اک دل سے شناسائی ہو

میں محبت کو چھپاتا رہا لیکن بے سود

بات چھپتی ہے کہاں جس میں کہ سچائی ہو

آج تو بزم میں ہر آنکھ تھی پر نم جیسے

داستاں میری کسی نے یہاں دہرائی ہو

میں تجھے جیت بھی تحفے میں نہیں دے سکتا

چاہتا یہ بھی نہیں ہوں تری پسپائی ہو

اب کے ساون تو برستا ہوا یوں لگتا ہے

آسماں پر بھی ترے غم کی گھٹا چھائی ہو

یوں گزر جاتا ہے عمرانؔ ترے کوچے سے

تیرا واقف نہ ہو جیسے کوئی سودائی ہو

(1753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh To Ai Yar Ilaj-e-gham-e-tanhai Ho In Urdu By Famous Poet Imran Shanawar. Kuchh To Ai Yar Ilaj-e-gham-e-tanhai Ho is written by Imran Shanawar. Enjoy reading Kuchh To Ai Yar Ilaj-e-gham-e-tanhai Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shanawar. Free Dowlonad Kuchh To Ai Yar Ilaj-e-gham-e-tanhai Ho by Imran Shanawar in PDF.