Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_562b41643db3e35855eaa1d5617f5e9c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں شجر ہوں اور اک پتا ہے تو - عمران حسین آزاد کی شاعری - Darsaal

میں شجر ہوں اور اک پتا ہے تو

میں شجر ہوں اور اک پتا ہے تو

میری ہی تو شاخ سے ٹوٹا ہے تو

شاعری میں روز طوفاں سے لڑا

کیا سمندر میں کبھی اترا ہے تو

صبح تک سہمی رہیں آنکھیں مری

خواب کیسی راہ سے گزرا ہے تو

کیا خبر کب ساتھ میرا چھوڑ دے

آنکھوں میں ٹھہرا ہوا قطرہ ہے تو

کچھ کمی شاید تری مٹی میں ہے

جب سمیٹا دل تجھے بکھرا ہے تو

وقت رخصت تو برا مت کہہ اسے

عمر بھر اس جسم میں ٹھہرا ہے تو

بزدلی کیول مرے اندر ہے کیا

یوں مجھے حیرت سے کیوں تکتا ہے تو

یہ تری سازش ہے یا پھر اتفاق

میں جہاں ڈوبا وہیں ابھرا ہے تو

جو اندھیرے میں کہیں گم ہو گیا

سوچتا ہوں کیا وہی سایہ ہے تو

کیا خبر مخبر ہوا کا ہو وہی

اے دئیے جس کے لیے جلتا ہے تو

زندگی نے پھر تجھے الجھا لیا

میں نہ کہتا تھا ابھی بچہ ہے تو

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Shajar Hun Aur Ek Patta Hai Tu In Urdu By Famous Poet Imran Husain Azad. Main Shajar Hun Aur Ek Patta Hai Tu is written by Imran Husain Azad. Enjoy reading Main Shajar Hun Aur Ek Patta Hai Tu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Husain Azad. Free Dowlonad Main Shajar Hun Aur Ek Patta Hai Tu by Imran Husain Azad in PDF.