Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_350cb1c124dd6632b20b9a2ccaf917a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک مدت سے تو ٹھہرے ہوئے پانی میں ہوں میں - عمران حسین آزاد کی شاعری - Darsaal

ایک مدت سے تو ٹھہرے ہوئے پانی میں ہوں میں

ایک مدت سے تو ٹھہرے ہوئے پانی میں ہوں میں

اور حد یہ ہے کہ کہنا ہے روانی میں ہوں میں

زندگی جکڑے ہوئے تھی مرے اندر مجھ کو

موت کے بعد لگا جیسے روانی میں ہوں میں

میرے ہونے پہ جہاں مجھ کو ہی شک ہوتا تھا

آج اس شہر کی نایاب نشانی میں ہوں میں

میرا کردار تو بالکل بھی نہیں مجھ جیسا

کوئی بتلائے مجھے کس کی کہانی میں ہوں میں

کتنی ہی طرح سے کاغذ پہ لکھوں خود کو مگر

مجھ کو معلوم ہے بس ایک معانی میں ہوں میں

خود کو تعمیر کروں اور بکھر بھی جاؤں

اپنی ناکام تمناؤں کے ثانی میں ہوں میں

قبر ویران مرے جسم سے بڑھ کر تو نہیں

کس لیے خوف زدہ نقل مکانی میں ہوں میں

حادثے درد گھٹن سارے وہی ہیں کیول

اب کے کردار کسی اور کہانی میں ہوں میں

میرے جذبات تو بوڑھوں کی طرح لگتے ہیں

صرف چہرہ یہ بتاتا ہے جوانی میں ہوں میں

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Muddat Se To Thahre Hue Pani Mein Hun Main In Urdu By Famous Poet Imran Husain Azad. Ek Muddat Se To Thahre Hue Pani Mein Hun Main is written by Imran Husain Azad. Enjoy reading Ek Muddat Se To Thahre Hue Pani Mein Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Husain Azad. Free Dowlonad Ek Muddat Se To Thahre Hue Pani Mein Hun Main by Imran Husain Azad in PDF.