Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e5266f7cda76c6e88d04b5644aac0e7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں - عمران عامی کی شاعری - Darsaal

میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں

میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں

مرے خلاف مرے یار جھوٹ بولتے ہیں

ملی ہے جب سے انہیں بولنے کی آزادی

تمام شہر کے اخبار جھوٹ بولتے ہیں

میں مر چکا ہوں مجھے کیوں یقیں نہیں آتا

تو کیا یہ میرے عزا دار جھوٹ بولتے ہیں

یہ شہر عشق بہت جلد اجڑنے والا ہے

دکان دار و خریدار جھوٹ بولتے ہیں

بتا رہی ہے یہ تقریب منبر و محراب

کہ متقی و ریاکار جھوٹ بولتے ہیں

قدم قدم پہ نئی داستاں سناتے لوگ

قدم قدم پہ کئی بار جھوٹ بولتے ہیں

میں سوچتا ہوں کہ دم لیں تو میں انہیں ٹوکوں

مگر یہ لوگ لگاتار جھوٹ بولتے ہیں

ہمارے شہر میں عامیؔ منافقت ہے بہت

مکین کیا در و دیوار جھوٹ بولتے ہیں

(3795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain In Urdu By Famous Poet Imran Aami. Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain is written by Imran Aami. Enjoy reading Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Aami. Free Dowlonad Main Sach Kahun Pas-e-diwar JhuT Bolte Hain by Imran Aami in PDF.