تمہارے جاتے ہی ہر چشم تر کو دیکھتے ہیں

تمہارے جاتے ہی ہر چشم تر کو دیکھتے ہیں

ہے آنسوؤں کا سمندر جدھر کو دیکھتے ہیں

فرازؔ ہو گئے رخصت جہان فانی سے

اداس اداس سخن کے سفر کو دیکھتے ہیں

کہاں وہ عشق جواں کی ٹھہر گئیں کرنیں

رکی رکی ہوئی باد سحر کو دیکھتے ہیں

سنا ہے فیضؔ سے آگے نکل گئے تھے فرازؔ

غزل کے سوز دروں کے اثر کو دیکھتے ہیں

سنا ہے اس نے غزل کا بدل دیا لہجہ

سبھی فرازؔ کے فکر و نظر کو دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کی غزل آئنہ تھی ہستی کا

اسی لئے تو ہم اس آئینہ گر کو دیکھتے ہیں

سجایا اس نے ہنر سے جو اپنی غزلوں کو

سنا ہے لوگ اب اس کے ہنر کو دیکھتے ہیں

کہاں فرازؔ کہاں اعظمؔ شکستہ جاں

ذرا سا چل کے ہم اس کی ڈگر کو دیکھتے ہیں

(1022) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaare Jate Hi Har Chashm-e-tar Ko Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Imam Azam. Tumhaare Jate Hi Har Chashm-e-tar Ko Dekhte Hain is written by Imam Azam. Enjoy reading Tumhaare Jate Hi Har Chashm-e-tar Ko Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imam Azam. Free Dowlonad Tumhaare Jate Hi Har Chashm-e-tar Ko Dekhte Hain by Imam Azam in PDF.