Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_516f027dfef79740878f18363dd6f042, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے - الیاس عشقی کی شاعری - Darsaal

گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے

گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے

پھر بھی جلوس دار چلا تو ساتھ ہم اس کے ہو لیں گے

وقت آیا تو خون سے اپنے داغ ندامت دھو لیں گے

سایۂ زلف میں جاگنے والے سایۂ دار میں سو لیں گے

کون سے ساحل پر یہ سفینے اپنا لنگر کھولیں گے

رخ پہ ہوا کے ہو لیں گے تو دریا دریا ڈولیں گے

جن ملاحوں کو طوفاں سے تند ہوا نے پار کیا

کیا اب ساحل پر آ کر وہ اپنی ناؤ ڈبو لیں گے

جب بھی دشت وفا میں رقص آبلہ پا یاں ہووے گا

اہل وفا اس سے پہلے ہی راہ میں کانٹے بو لیں گے

لفظوں سے احساس کا رشتہ جس لمحے تک قائم ہے

سچے سمجھو یا جھوٹے کچھ موتی ہم بھی پرو لیں گے

نفسا نفسی کے عالم میں کون کسی کا ہاتھ بٹائے

اپنا اپنا بوجھ ہے عشقیؔ فرداً فرداً ڈھو لیں گے

(1017) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Garche Qalam Se Kuchh Na Likhenge Munh Se Kuchh Nahin Bolenge In Urdu By Famous Poet Ilyas Ishqi. Garche Qalam Se Kuchh Na Likhenge Munh Se Kuchh Nahin Bolenge is written by Ilyas Ishqi. Enjoy reading Garche Qalam Se Kuchh Na Likhenge Munh Se Kuchh Nahin Bolenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ilyas Ishqi. Free Dowlonad Garche Qalam Se Kuchh Na Likhenge Munh Se Kuchh Nahin Bolenge by Ilyas Ishqi in PDF.