Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3348c2e5fcfa5788d164911cb7163319, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے دن گزر گئے - الیاس بابر اعوان کی شاعری - Darsaal

ہمارے دن گزر گئے

گھروں میں کوئی پیڑ ہے نہ موتیے کی بیل ہے

نہ دال کو بگھارتی ہوئی جوان لڑکیاں

کہ سب چلن بدل گیا

فراغتوں کے دن گئے

گئیں وہ کنج وقت کی سفید ریش ساعتیں

شجر کی راہداریاں اجڑ گئیں

گھنی دوپہر میں کھلی کھلی سی دھوپ کا سفر بھی رک گیا

گلی کے سرخ موڑ پر

کنار شام نقرئی لباس میں جمالتی ہوئی شریر اپسرا نہیں رہی

وہ ریش میں گندھے ہوئے

بدن کا خم زمین پر اتارتے ہوئے ضعیف لاٹھیوں پہ ڈولتے

خمیدہ سر نہیں رہے

وہ ٹائروں سے کھیلتا غبار اڑاتا بچپنا

وہ سانولے حجاب میں سفید مسکراہٹیں

حیا کی سبز کترنیں کہ جن پہ سرخ موتیوں کا نیلگوں لحاف تھا

نہ جانے کون سمت ہیں

جلے بجھے سے دیپ ہیں نظر کی رہ گزار میں

ذرا ذرا سی روشنی کہ جس میں خام عجلتیں

بدن کے داغ سینچتیں

جھکے جھکے مزاج پر تنی تنی سی الجھنیں

دلیل سے ورا ہے ساری گفتگو کا سانحہ

ذرا ذرا سی زندگی بڑا بڑا سا خوف ہے

لبوں کے سرخ بام پر ملال رفتگاں نہیں

فراستوں کا قحط ہے

ملامتوں کا عہد ہے

ہمیں فریب زندگی ذرا سا کام کیا پڑا

ہمارے دن گزر گئے

(1300) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Din Guzar Gae In Urdu By Famous Poet Iliyas Babar Aawan. Hamare Din Guzar Gae is written by Iliyas Babar Aawan. Enjoy reading Hamare Din Guzar Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iliyas Babar Aawan. Free Dowlonad Hamare Din Guzar Gae by Iliyas Babar Aawan in PDF.