انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو

انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو

الجھن ہی میں مر جائے گا بیمار نہیں تو

لگتا ہے کہ پنجرے میں ہوں دنیا میں نہیں ہوں

دو روز سے دیکھا کوئی اخبار نہیں تو

دنیا ہمیں نابود ہی کر ڈالے گی اک دن

ہم ہوں گے اگر اب بھی خبردار نہیں تو

کچھ تو رہے اسلاف کی تہذیب کی خوشبو

ٹوپی ہی لگا لیجیے دستار نہیں تو

ہم برسر پیکار ستم گر سے ہمیشہ

رکھتے ہیں قلم ہاتھ میں تلوار نہیں تو

بھائی کو ہے بھائی پہ بھروسہ تو بھلا ہے

آنگن میں بھی اٹھ جائے گی دیوار نہیں تو

بے سود ہر اک قول ہر اک شعر ہے راغبؔ

گر اس کے موافق ترا کردار نہیں تو

(975) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Inkar Hi Kar Dijiye Iqrar Nahin To In Urdu By Famous Poet Iftikhar Raghib. Inkar Hi Kar Dijiye Iqrar Nahin To is written by Iftikhar Raghib. Enjoy reading Inkar Hi Kar Dijiye Iqrar Nahin To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Raghib. Free Dowlonad Inkar Hi Kar Dijiye Iqrar Nahin To by Iftikhar Raghib in PDF.