Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_91366ea2ce984d722a576603f0ce1452, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہی پیاس ہے وہی دشت ہے وہی گھرانا ہے - افتخار عارف کی شاعری - Darsaal

وہی پیاس ہے وہی دشت ہے وہی گھرانا ہے

وہی پیاس ہے وہی دشت ہے وہی گھرانا ہے

مشکیزے سے تیر کا رشتہ بہت پرانا ہے

صبح سویرے رن پڑنا ہے اور گھمسان کا رن

راتوں رات چلا جائے جس جس کو جانا ہے

ایک چراغ اور ایک کتاب اور ایک امید اثاثہ

اس کے بعد تو جو کچھ ہے وہ سب افسانہ ہے

دریا پر قبضہ تھا جس کا اس کی پیاس عذاب

جس کی ڈھالیں چمک رہی تھیں وہی نشانہ ہے

کاسۂ شام میں سورج کا سر اور آواز اذاں

اور آواز اذاں کہتی ہے فرض نبھانا ہے

سب کہتے ہیں اور کوئی دن یہ ہنگامۂ دہر

دل کہتا ہے ایک مسافر اور بھی آنا ہے

ایک جزیرہ اس کے آگے پیچھے سات سمندر

سات سمندر پار سنا ہے ایک خزانہ ہے

(1797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Pyas Hai Wahi Dasht Hai Wahi Gharana Hai In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Wahi Pyas Hai Wahi Dasht Hai Wahi Gharana Hai is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Wahi Pyas Hai Wahi Dasht Hai Wahi Gharana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Wahi Pyas Hai Wahi Dasht Hai Wahi Gharana Hai by Iftikhar Arif in PDF.