Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd254753b5f43398a61b38584ceb7e72, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جیسا ہوں ویسا کیوں ہوں سمجھا سکتا تھا میں - افتخار عارف کی شاعری - Darsaal

جیسا ہوں ویسا کیوں ہوں سمجھا سکتا تھا میں

جیسا ہوں ویسا کیوں ہوں سمجھا سکتا تھا میں

تم نے پوچھا تو ہوتا بتلا سکتا تھا میں

آسودہ رہنے کی خواہش مار گئی ورنہ

آگے اور بہت آگے تک جا سکتا تھا میں

چھوٹی موٹی ایک لہر ہی تھی میرے اندر

ایک لہر سے کیا طوفان اٹھا سکتا تھا میں

کہیں کہیں سے کچھ مصرعے ایک آدھ غزل کچھ شعر

اس پونجی پر کتنا شور مچا سکتا تھا میں

جیسے سب لکھتے رہتے ہیں غزلیں نظمیں گیت

ویسے لکھ لکھ کر انبار لگا سکتا تھا میں

(1103) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main by Iftikhar Arif in PDF.