Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a7a571902f79b8720d988fb927e210d1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں - ادریس بابر کی شاعری - Darsaal

یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

ٹھہر ٹھہر کے ہم اس خواب سے نکلتے ہیں

کسی کسی کو ہے تہذیب دشت آرائی

کئی تو خاک اڑاتے ہوئے نکلتے ہیں

یہاں رواج ہے زندہ جلا دیے جائیں

وہ لوگ جن کے گھروں سے دیے نکلتے ہیں

عجیب دشت ہے دل بھی جہاں سے جاتے ہوئے

وہ خوش ہیں جیسے کسی باغ سے نکلتے ہیں

یہ لوگ سو رہے ہوں گے جبھی تو آج تلک

ظروف خاک سے خوابوں بھرے نکلتے ہیں

ستارے دیکھ کے خوش ہوں کہ روز میری طرح

جو کھو گئے ہیں انہیں ڈھونڈنے نکلتے ہیں

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain is written by Idris Babar. Enjoy reading Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain by Idris Babar in PDF.