Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9d21b480d8e075a4eb2ab900389d7a4e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس سے پہلے کہ زمیں زاد شرارت کر جائیں - ادریس بابر کی شاعری - Darsaal

اس سے پہلے کہ زمیں زاد شرارت کر جائیں

اس سے پہلے کہ زمیں زاد شرارت کر جائیں

ہم ستاروں نے یہ سوچا ہے کہ ہجرت کر جائیں

دولت خواب ہمارے جو کسی کام نہ آئی

اب کسی کو نہیں ملنے کی وصیت کر جائیں

دہر سے ہم یونہی بیکار چلے جاتے تھے

پھر یہ سوچا کہ چلو ایک محبت کر جائیں

اک ذرا وقت میسر ہو تو آ کر مرے دوست

دل میں کھلتے ہوئے پھولوں کو نصیحت کر جائیں

ان ہوا خواہوں سے کہنا کہ ذرا شام ڈھلے

آئیں اور بزم چراغاں کی صدارت کر جائیں

دل کی اک ایک خرابی کا سبب جانتے ہیں

پھر بھی ممکن ہے کہ ہم تم سے مروت کر جائیں

شہر کے بعد تو صحرا تھا میاں خیر ہوئی

دشت کے پار بھلا کیا ہے کہ وحشت کر جائیں

ریگ دل میں کئی نادیدہ پرندے بھی ہیں دفن

سوچتے ہوں گے کہ دریا کی زیارت کر جائیں

(941) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Se Pahle Ki Zamin-zad Shararat Kar Jaen In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Is Se Pahle Ki Zamin-zad Shararat Kar Jaen is written by Idris Babar. Enjoy reading Is Se Pahle Ki Zamin-zad Shararat Kar Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Is Se Pahle Ki Zamin-zad Shararat Kar Jaen by Idris Babar in PDF.