Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a165afc2e659da6572da3c1452b61a73, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات بھر تنہا رہا دن بھر اکیلا میں ہی تھا - ابراہیم اشکؔ کی شاعری - Darsaal

رات بھر تنہا رہا دن بھر اکیلا میں ہی تھا

رات بھر تنہا رہا دن بھر اکیلا میں ہی تھا

شہر کی آبادیوں میں اپنے جیسا میں ہی تھا

میں ہی دریا میں ہی طوفاں میں ہی تھا ہر موج بھی

میں ہی خود کو پی گیا صدیوں سے پیاسا میں ہی تھا

کس لیے کترا کے جاتا ہے مسافر دم تو لے

آج سوکھا پیڑ ہوں کل تیرا سایا میں ہی تھا

کتنے جذبوں کی نرالی خوشبوئیں تھیں میرے پاس

کوئی ان کا چاہنے والا نہیں تھا میں ہی تھا

دور ہی سے چاہنے والے ملے ہر موڑ پر

فاصلے سارے مٹانے کو تڑپنا میں ہی تھا

میری آہٹ سننے والا دل نہ تھا دنیا کے پاس

راستے میں اشکؔ بے مقصد جو بھٹکا میں ہی تھا

(1144) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha In Urdu By Famous Poet Ibrahim Ashk. Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha is written by Ibrahim Ashk. Enjoy reading Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibrahim Ashk. Free Dowlonad Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha by Ibrahim Ashk in PDF.