Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_554f476dbe95dfe85d345a0bf786ce24, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کر برا تو بھلا نہیں ہوتا - ابن مفتی کی شاعری - Darsaal

کر برا تو بھلا نہیں ہوتا

کر برا تو بھلا نہیں ہوتا

کر بھلا تو برا نہیں ہوتا

اک وہی لاپتہ نہیں ہوتا

جس کو اپنا پتا نہیں ہوتا

سب نشانے اگر صحیح ہوتے

تیر کوئی خطا نہیں ہوتا

کون عاشق ہے کون ہے معشوق

پیار میں فیصلہ نہیں ہوتا

کوئی ایسی جگہ ہی دکھلاؤ

جس جگہ پر خدا نہیں ہوتا

کوچۂ یار جو نہ جاتا ہو

راستہ راستہ نہیں ہوتا

کامیابی کے راستوں کی طرف

بیچ کا راستا نہیں ہوتا

ساری دنیا تو ہو گئی میری

اک فقط تو مرا نہیں ہوتا

دل نظر پر اگر نظر رکھتے

پیار کا حادثہ نہیں ہوتا

جب تلک تو نہ ہو خیالوں میں

کوئی سجدہ روا نہیں ہوتا

اس کی مخمور آنکھ کے آگے

مے کدہ مے کدہ نہیں ہوتا

کوششیں خود ہی کرنا پڑتی ہیں

بھیڑ میں راستہ نہیں ہوتا

ایک عرصہ ہوا کہ نیند سے بھی

آمنا سامنا نہیں ہوتا

پیار ہو جائے کب کہاں کس سے

یہ کسی کو پتا نہیں ہوتا

ہم نے دیکھا ہے روبرو ان کے

آئینہ آئینہ نہیں ہوتا

صدقہ خیرات کیجئے صاحب

مسکرانا برا نہیں ہوتا

کیا کرامت بھی اب نہیں ہوگی

مانا اب معجزہ نہیں ہوتا

ہاتھ مشکل میں چھوڑ جاتے ہو

یہ تو پھر تھامنا نہیں ہوتا

پہلے نظریں اٹوٹ تھیں اور اب

ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا

مفتیؔ ہم ہی بھنور نصیب رہے

ورنہ ساحل پہ کیا نہیں ہوتا

(1032) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kar Bura To Bhala Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Ibn-e-Mufti. Kar Bura To Bhala Nahin Hota is written by Ibn-e-Mufti. Enjoy reading Kar Bura To Bhala Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn-e-Mufti. Free Dowlonad Kar Bura To Bhala Nahin Hota by Ibn-e-Mufti in PDF.