Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_204f4398338a39495ee45fdd3e5e02df, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کل ہم نے سپنا دیکھا ہے - ابن انشاؔ کی شاعری - Darsaal

کل ہم نے سپنا دیکھا ہے

کل ہم نے سپنا دیکھا ہے

جو اپنا ہو نہیں سکتا ہے

اس شخص کو اپنا دیکھا ہے

وہ شخص کہ جس کی خاطر ہم

اس دیس پھریں اس دیس پھریں

جوگی کا بنا کر بھیس پھریں

چاہت کے نرالے گیت لکھیں

جی موہنے والے گیت لکھیں

دھرتی کے مہکتے باغوں سے

کلیوں کی جھولی بھر لائیں

امبر کے سجیلے منڈل سے

تاروں کی ڈولی بھر لائیں

ہاں کس کے لیے سب اس کے لیے

وہ جس کے لب پر ٹیسو ہیں

وہ جس کے نیناں آہو ہیں

جو خار بھی ہے اور خوشبو بھی

جو درد بھی ہے اور دارو بھی

وہ الہڑ سی وہ چنچل سی

وہ شاعر سی وہ پاگل سی

لوگ آپ ہی آپ سمجھ جائیں

ہم نام نہ اس کا بتلائیں

اے دیکھنے والو تم نے بھی

اس نار کی پیت کی آنچوں میں

اس دل کا تینا دیکھا ہے؟

کل ہم نے سپنا دیکھا ہے

(1072) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kal Humne Sapna Dekha Hai In Urdu By Famous Poet Ibn E Insha. Kal Humne Sapna Dekha Hai is written by Ibn E Insha. Enjoy reading Kal Humne Sapna Dekha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn E Insha. Free Dowlonad Kal Humne Sapna Dekha Hai by Ibn E Insha in PDF.