تعلق کی نئی اک رسم اب ایجاد کرنا ہے

تعلق کی نئی اک رسم اب ایجاد کرنا ہے

نہ اس کو بھولنا ہے اور نہ اس کو یاد کرنا ہے

زبانیں کٹ گئیں تو کیا سلامت انگلیاں تو ہیں

در و دیوار پہ لکھ دو تمہیں فریاد کرنا ہے

ستارہ خوش گمانی کا سجایا ہے ہتھیلی پر

کسی صورت ہمیں تو اپنے دل کو شاد کرنا ہے

بنا کر ایک گھر دل کی زمیں پر اس کی یادوں کا

کبھی آباد کرنا ہے کبھی برباد کرنا ہے

تقاضا وقت کا یہ ہے نہ پیچھے مڑ کے دیکھیں ہم

سو ہم کو وقت کے اس فیصلے پر صاد کرنا ہے

(954) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Talluq Ki Nai Ek Rasm Ab Ijad Karna Hai In Urdu By Famous Poet Humaira Rahat. Talluq Ki Nai Ek Rasm Ab Ijad Karna Hai is written by Humaira Rahat. Enjoy reading Talluq Ki Nai Ek Rasm Ab Ijad Karna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Humaira Rahat. Free Dowlonad Talluq Ki Nai Ek Rasm Ab Ijad Karna Hai by Humaira Rahat in PDF.