مثال خاک کہیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں

مثال خاک کہیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں

قرار مر کے ملے گا تو مر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے خواب مکمل کبھی نہیں ہوتے

سنا ہے عشق خطا ہے سو کر کے دیکھتے ہیں

کسی کی آنکھ میں ڈھل جاتا ہے ہمارا عکس

جب آئینے میں کبھی بن سنور کے دیکھتے ہیں

ہمارے عشق کی میراث ہے بس ایک ہی خواب

تو آؤ ہم اسے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں

سوائے خاک کے کچھ بھی نظر نہیں آتا

زمیں پہ جب بھی ستارے اتر کے دیکھتے ہیں

یہ حکم ہے کہ زمین فرازؔ میں لکھیں

سو اس زمین میں ہم پاؤں دھر کے دیکھتے ہیں

(1427) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Misal-e-KHak Kahin Par Bikhar Ke Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Humaira Rahat. Misal-e-KHak Kahin Par Bikhar Ke Dekhte Hain is written by Humaira Rahat. Enjoy reading Misal-e-KHak Kahin Par Bikhar Ke Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Humaira Rahat. Free Dowlonad Misal-e-KHak Kahin Par Bikhar Ke Dekhte Hain by Humaira Rahat in PDF.