Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b1479a0fd53dd8ed1e1931f661a4970d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تضاد - حمایت علی شاعرؔ کی شاعری - Darsaal

تضاد

میں سوچتا ہوں

میں ایک انسان ہوں ایک مشت غبار ہوں میں

ابھی میں یہ سوچ ہی رہا تھا

کہ ایک آواز سرسرائی فضا کی خاموش وسعتوں میں

پلٹ کے دیکھا

کوئی ہوائی جہاز پرواز کر رہا تھا

جو لمحہ لمحہ بلندیوں کی طرف رواں تھا

میں اس کو تکتا رہا مسلسل

نہ جانے کب تک

نہ جانے اس لمحۂ گریزاں کے تنگ دامن میں کتنی صدیاں سمٹ گئی تھیں

نہ جانے میری نظر میں کتنے نئے افق جگمگائے

کتنے ہی چاند سورج ابھر کے ڈوبے

نہ جانے وہ کون سا جہاں تھا

زمیں کہ پاؤں تلے کوئی فرش زر ہو جیسے

فلک کہ سر پر ردائے آب گہر ہو جیسے

فضا منور

ہوا معطر

نفس نفس میں بسی ہوئی نکہت گل تر

خلاؤں میں مشتری و زہرہ کا رقص جاری

تمام عالم پہ ہلکا ہلکا سرور طاری

نہ جانے میں کس خیال میں گم

کس ابر پارے پہ اڑ رہا تھا

غرور سے سر بلند کر کے ہر اک ستارے کو دیکھتا تھا

کہ ایک دل دوز چیخ گونجی فضا کی خاموش وسعتوں میں

میں چونک اٹھا

پلٹ کے دیکھا

گلی سے اک ہڈیوں کا ڈھانچہ گزر رہا تھا

جو چیخ کر ایک اک سے کہتا تھا ''ایک روٹی

خدا تمہارا بھلا کرے گا''

(960) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tazad In Urdu By Famous Poet Himayat Ali Shayar. Tazad is written by Himayat Ali Shayar. Enjoy reading Tazad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Himayat Ali Shayar. Free Dowlonad Tazad by Himayat Ali Shayar in PDF.