Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_84695b99295b354f4ff123a43d84e763, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئینہ در آئینہ - حمایت علی شاعرؔ کی شاعری - Darsaal

آئینہ در آئینہ

اس بار وہ ملا تو عجب اس کا رنگ تھا

الفاظ میں ترنگ نہ لہجہ دبنگ تھا

اک سوچ تھی کہ بکھری ہوئی خال و خط میں تھی

اک درد تھا کہ جس کا شہید انگ انگ تھا

اک آگ تھی کہ راکھ میں پوشیدہ تھی کہیں

اک جسم تھا کہ روح سے مصروف جنگ تھا

میں نے کہا کہ یار تمہیں کیا ہوا ہے یہ

اس نے کہا کہ عمر رواں کی عطا ہے یہ

میں نے کہا کہ عمر رواں تو سبھی کی ہے

اس نے کہا کہ فکر و نظر کی سزا ہے یہ

میں نے کہا کہ سوچتا رہتا تو میں بھی ہوں

اس نے کہا کہ آئینہ رکھا ہوا ہے

دیکھا تو میرا اپنا ہی عکس جلی تھا وہ

وہ شخص میں تھا اور حمایتؔ علی تھا وہ

(1356) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina-dar-aina In Urdu By Famous Poet Himayat Ali Shayar. Aaina-dar-aina is written by Himayat Ali Shayar. Enjoy reading Aaina-dar-aina Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Himayat Ali Shayar. Free Dowlonad Aaina-dar-aina by Himayat Ali Shayar in PDF.