Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5a7772536d2108505dd6295d2acbac7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رکنے کے لیے دست ستم گر بھی نہیں تھا - ہلال فرید کی شاعری - Darsaal

رکنے کے لیے دست ستم گر بھی نہیں تھا

رکنے کے لیے دست ستم گر بھی نہیں تھا

افسوس کسی ہاتھ میں پتھر بھی نہیں تھا

باہر جو نہیں تھا تو کوئی بات نہیں تھی

احساس ندامت مگر اندر بھی نہیں تھا

جنت نہ مجھے دی تو میں دوزخ بھی نہ لوں گا

مومن جو نہیں تھا تو میں کافر بھی نہیں تھا

لوٹا جو وطن کو تو وہ رستے ہی نہیں تھے

جو گھر تھا وہاں وہ تو مرا گھر بھی نہیں تھا

انجام تو ظاہر تھا صفیں ٹوٹ چکی تھیں

سالار معزز سر لشکر بھی نہیں تھا

افسوس قبیلے پہ کھلا غیر کے ہاتھوں

سردار کے پہلو میں تو خنجر بھی نہیں تھا

جو بات کہی تھی وہ بہت صاف کہی تھی

دل میں جو نہیں تھا وہ زباں پر بھی نہیں تھا

یہ سچ ہے قصیدہ نہ ہلالؔ ایک بھی لکھا

یہ سچ ہے کہ میں شاہ کا نوکر بھی نہیں تھا

(3365) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rukne Ke Liye Dast-e-sitam-gar Bhi Nahin Tha In Urdu By Famous Poet Hilal Fareed. Rukne Ke Liye Dast-e-sitam-gar Bhi Nahin Tha is written by Hilal Fareed. Enjoy reading Rukne Ke Liye Dast-e-sitam-gar Bhi Nahin Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hilal Fareed. Free Dowlonad Rukne Ke Liye Dast-e-sitam-gar Bhi Nahin Tha by Hilal Fareed in PDF.