Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f9e73937a228f0ebea54ba30659040f2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنسو تو کوئی آنکھ میں لایا نہیں ہوں میں - ہلال فرید کی شاعری - Darsaal

آنسو تو کوئی آنکھ میں لایا نہیں ہوں میں

آنسو تو کوئی آنکھ میں لایا نہیں ہوں میں

جیسا مگر لگا تمہیں ویسا نہیں ہوں میں

اب مبتلائے عشق زیادہ نہیں ہوں میں

کہتے ہو تم یہی تو پھر اچھا نہیں ہوں میں

خوبی نہ ہو کوئی مگر اتنا تو ہے ضرور

جھوٹی لگے جو بات وہ کہتا نہیں ہوں میں

پانی پہ بنتے عکس کی مانند ہوں مگر

آنکھوں میں کوئی بھر لے تو مٹتا نہیں ہوں میں

اس طرح خود کو مجھ پہ نمایاں نہ کیجئے

انسان ہوں حضور فرشتہ نہیں ہوں میں

رستوں کے خم و پیچ میں ایسا رہا ہوں غرق

اب تک کسی مقام پہ ٹھہرا نہیں ہوں میں

سودا ہے میرے سر میں تو پیروں میں بھی ہے دم

چلتا ہوں ایک بار تو رکتا نہیں ہوں میں

مانو مری بھی بات کہ سب کچھ لٹا کے بھی

جیتا ہوں اس کے عشق میں ہارا نہیں ہوں میں

سن لو ہلالؔ آج ہی سننا ہے جو غزل

پھر مجھ سے مت یہ کہنا سناتا نہیں ہوں میں

(910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aansu To Koi Aankh Mein Laya Nahin Hun Main In Urdu By Famous Poet Hilal Fareed. Aansu To Koi Aankh Mein Laya Nahin Hun Main is written by Hilal Fareed. Enjoy reading Aansu To Koi Aankh Mein Laya Nahin Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hilal Fareed. Free Dowlonad Aansu To Koi Aankh Mein Laya Nahin Hun Main by Hilal Fareed in PDF.