Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_66b8b8a5edf3670a201517aa7aef1936, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ جذبۂ طلب تو مرا مر نہ جائے گا - حیات لکھنوی کی شاعری - Darsaal

یہ جذبۂ طلب تو مرا مر نہ جائے گا

یہ جذبۂ طلب تو مرا مر نہ جائے گا

تم بھی اگر ملوگے تو جی بھر نہ جائے گا

یہ التجا دعا یہ تمنا فضول ہے

سوکھی ندی کے پاس سمندر نہ جائے گا

جس زاویے سے چاہو مری سمت پھینک دو

مجھ سے ملے بغیر یہ پتھر نہ جائے گا

دم بھر کے واسطے ہیں بہاریں سمیٹ لو

ویرانیوں کو چھوڑ کے منظر نہ جائے گا

یوں خوش ہے اپنے گھر کی فضاؤں کو چھوڑ کر

جیسے وہ زندگی میں کبھی گھر نہ جائے گا

اس کو بلندیوں میں مسلسل اچھالیے

لیکن وہ اپنی سطح سے اوپر نہ جائے گا

شہر مراد مل بھی گیا اب تو کیا حیاتؔ

مایوسیوں کا دل سے کبھی ڈر نہ جائے گا

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Jazba-e-talab To Mera Mar Na Jaega In Urdu By Famous Poet Hayat Lakhnavi. Ye Jazba-e-talab To Mera Mar Na Jaega is written by Hayat Lakhnavi. Enjoy reading Ye Jazba-e-talab To Mera Mar Na Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Lakhnavi. Free Dowlonad Ye Jazba-e-talab To Mera Mar Na Jaega by Hayat Lakhnavi in PDF.