Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_kmft2irqanuqgsjq9v2vvadqv2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سلسلہ خوابوں کا سب یونہی دھرا رہ جائے گا - حیات لکھنوی کی شاعری - Darsaal

سلسلہ خوابوں کا سب یونہی دھرا رہ جائے گا

سلسلہ خوابوں کا سب یونہی دھرا رہ جائے گا

ایک دن بستر پہ کوئی جاگتا رہ جائے گا

ایک خواہش دل کو غیر آباد کرتی جائے گی

اک پرندہ دور تک اڑتا ہوا رہ جائے گا

چار سو پھیلی ہوئی بے چہرگی کی دھند میں

ایک دن بے عکس ہو کر آئنا رہ جائے گا

ہر صدا سے بچ کے وہ احساس تنہائی میں ہے

اپنے ہی دیوار و در میں گونجتا رہ جائے گا

مدعا ہم اپنا کاغذ پر رقم کر جائیں گے

وقت کے ہاتھوں میں اپنا فیصلا رہ جائے گا

دو گھڑی کے واسطے آ کر چلے جاؤگے گےتم

پھر مری تنہائیوں کا سلسلا رہ جائے گا

اب دلوں میں کوئی گنجائش نہیں ملتی حیاتؔ

بس کتابوں میں لکھا حرف وفا رہ جائے گا

(875) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega In Urdu By Famous Poet Hayat Lakhnavi. Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega is written by Hayat Lakhnavi. Enjoy reading Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Lakhnavi. Free Dowlonad Silsila KHwabon Ka Sab Yunhi Dhara Rah Jaega by Hayat Lakhnavi in PDF.