Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aa6c2998f066ea7c02cd170a5eee9cfc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کئی ستارے یہاں ٹوٹتے بکھرتے ہیں - حیات لکھنوی کی شاعری - Darsaal

کئی ستارے یہاں ٹوٹتے بکھرتے ہیں

کئی ستارے یہاں ٹوٹتے بکھرتے ہیں

سب اپنی سطح سے آخر کہاں ابھرتے ہیں

نہ جانے کتنے عذابوں میں مبتلا ہم ہیں

اسی لیے تو نئی آرزو سے ڈرتے ہیں

ہم ایک بار مہیا نہ کر سکے تجھ کو

ہزار رنگ تری جستجو میں بھرتے ہیں

یہ جگنوؤں کی چمک روشنی نظر بھر کی

ہوا میں اڑتے مسافر کہاں ٹھہرتے ہیں

نفس نفس کے لیے سلسلے تلاش کرو

ہمیشہ لوگ یہاں قربتوں پہ مرتے ہیں

میں کوئی بہتا ہوا بیکراں سمندر ہوں

اک آئینے میں ہزار آئینے ابھرتے ہیں

وہ پستیاں اسی انسان کا مقدر ہیں

بلندیوں سے فرشتے جہاں اترتے ہیں

ہو اپنا قرب میسر تو کچھ بتائیں بھی

کہاں کہاں سے ترے ساتھ ہم گزرتے ہیں

حیاتؔ کچھ تو کہو دوستوں کی محفل میں

غموں کی بھیڑ میں اپنے بھی غم نکھرتے ہیں

(1032) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kai Sitare Yahan TuTte Bikharte Hain In Urdu By Famous Poet Hayat Lakhnavi. Kai Sitare Yahan TuTte Bikharte Hain is written by Hayat Lakhnavi. Enjoy reading Kai Sitare Yahan TuTte Bikharte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Lakhnavi. Free Dowlonad Kai Sitare Yahan TuTte Bikharte Hain by Hayat Lakhnavi in PDF.