Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_66b094d30601b3a520491b7827c975d3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ زار ہوں کہ سر پہ گلستاں اٹھا لیا - حاتم علی مہر کی شاعری - Darsaal

وہ زار ہوں کہ سر پہ گلستاں اٹھا لیا

وہ زار ہوں کہ سر پہ گلستاں اٹھا لیا

وہ خار ہوں کہ پہلوے گل کو دبا لیا

کیا مجھ سے چال چلتے وہ میں بھی ہوں چالیا

کترا کے چل دیئے تھے کہ بندہ نے جا لیا

کیا بات بوسۂ لب جاں بخش یار کے

پنجے سے موت کے مجھے اس نے بچا لیا

میں جیسے نالے کرتا ہوں ان کے خیال میں

گائے تو اس طرح سے گویا خیالیا

ان کی گلی کے کتے سے تو منہ کی کھائے گا

ہڈی کا میرے نام جو تو نے ہما لیا

تصویر کھینچتا ہوں سراپائے یار کی

ہیں عالم مثال کہ شعر مثالیا

اٹھوا دیا رقیب کو واں بیٹھ بیٹھ کے

ایسے جمے کہ ہم نے بھی نقشہ جما لیا

داغوں کی بس دکھا دی دوالی میں روشنی

ہم سا نہ ہوگا کوئی جہاں میں دیوالیہ

کہنے لگے مرید کہ پہنچے ہوئے ہیں آپ

موسیٰ بنا وہ ہاتھ میں جس نے عصا لیا

ایسے نہ جیب کترے کہیں ہیں نہ گٹھ کٹے

پہلو میں بیٹھتے ہی دل اس نے اڑا لیا

آیا شباب روپ پہ حسن و جمال ہے

اس باغ میں بہار نے رنگ اب جما لیا

واعظ حساب دیں گے وہاں تجھ سے دانہ زد

رزاق کا ہے شکر جو کھلوایا کھا لیا

یاد آ گئی جو ہم کو وہ گردن صراحی دار

شیشہ کو مے کدہ میں گلے سے لگا لیا

للہ بوئے گل سے نہ کر مجھ کو بد دماغ

خوشبو اڑا کے ان کے بدن کی صبا لیا

آتے ہیں وہ کہیں سے تو اے مہرؔ قرض دام

چکنی ڈلی الاچی منگا پان چھالیا

(922) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Zar Hun Ki Sar Pe Gulistan UTha Liya In Urdu By Famous Poet Hatim Ali Mehr. Wo Zar Hun Ki Sar Pe Gulistan UTha Liya is written by Hatim Ali Mehr. Enjoy reading Wo Zar Hun Ki Sar Pe Gulistan UTha Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hatim Ali Mehr. Free Dowlonad Wo Zar Hun Ki Sar Pe Gulistan UTha Liya by Hatim Ali Mehr in PDF.