Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_045a09227794c40f8b6aca3850dd8e4c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کرتے ہیں شوق دید میں باتیں ہوا سے ہم - حاتم علی مہر کی شاعری - Darsaal

کرتے ہیں شوق دید میں باتیں ہوا سے ہم

کرتے ہیں شوق دید میں باتیں ہوا سے ہم

جاتے ہیں کوئے یار میں پہلے صبا سے ہم

پیچھے کہیں رہے نہیں آہ رسا سے ہم

جاتے ہیں کوئے یار میں پہلے صبا سے ہم

ایذا کی اپنی فکر کریں گے دوا سے ہم

ڈھونڈیں گے کوئی موت کا نسخہ شفا سے ہم

زاہد برا نہ مانیں گے اس بد دعا سے ہم

ہوں بت پرست چاہتے ہیں یہ خدا سے ہم

الجھیں گے ایک بار تو زلف دوتا سے ہم

سودائی ہوں سڑی ہوں تمہاری بلا سے ہم

تیغ نگہ نہ تیر مژہ نے کیا ہلاک

ہاں مر گئے ہیں آپ ہی اپنی قضا سے ہم

نا قدر سے ہی قدر کی امید ہے عبث

او بے وفا خجل ہوئے اپنی وفا سے ہم

گھر جا کے ان کے روگ لگا لائے عشق کا

بیمار ہو کے آئے ہیں دار الشفا سے ہم

آب حیات خضر و سکندر کو چاہئے

ساقی فقط شراب کے ہیں اک پیا سے ہم

بولے مسیح دیکھ کے بیمار عشق کو

مجبور ہیں اسی مرض لا دوا سے ہم

جھیلی ہوئی ہیں عشق میں لاکھوں مصیبتیں

ڈرتے نہیں ہے آپ کے جور و جفا سے ہم

گھر میں حضور کے ہمیں سونا نصیب ہو

آئے ہیں مال مارنے دولت سرا سے ہم

گلزار ہے شہیدوں کا جنت کا ہم سواد

جائیں گے تو نہ آئیں گے پھر کربلا سے ہم

قسمت کا اپنی پیچ ہوا گیسوؤں کا پیچ

بدلیں سیاہ طالع ظل ہما سے ہم

دل میں ترے اثر نہ ہوا عرش ہل گیا

نادم ہیں نا رسائی آہ رسا سے ہم

اچھا ہوا نہ دفن ہوئی نعش بعد مرگ

کیا مشت استخواں کو چھپاتے ہما سے ہم

سوتے نہیں ہیں رات کو بھی ہم تو چین سے

کرتے ہیں مہرؔ انس جو اک مہ لقا سے ہم

(1013) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Karte Hain Shauq-e-did Mein Baaten Hawa Se Hum In Urdu By Famous Poet Hatim Ali Mehr. Karte Hain Shauq-e-did Mein Baaten Hawa Se Hum is written by Hatim Ali Mehr. Enjoy reading Karte Hain Shauq-e-did Mein Baaten Hawa Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hatim Ali Mehr. Free Dowlonad Karte Hain Shauq-e-did Mein Baaten Hawa Se Hum by Hatim Ali Mehr in PDF.