Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9299053f53ce95b4dadf173d9e6b0272, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایذائیں اٹھائے ہوئے دکھ پاے ہوئے ہیں - حاتم علی مہر کی شاعری - Darsaal

ایذائیں اٹھائے ہوئے دکھ پاے ہوئے ہیں

ایذائیں اٹھائے ہوئے دکھ پاے ہوئے ہیں

ہم دل سے بتنگ آئے ہیں اکتائے ہوئے ہیں

بیتاب ہیں بے چین ہیں گھبرائے ہوئے ہیں

ہم دل سے بتنگ آئے ہیں اکتائے ہوئے ہیں

ان ہونٹھوں کے بوسے کا مزا پاے ہوئے ہیں

پیار آیا ہے منہ تکتے ہیں للچائے ہوئے ہیں

زلفیں وہ بلا جی کو جو الجھائے ہوئے ہیں

جوڑے کے الٹ بیچ میں دل آئے ہوئے ہیں

غصے میں بھرے بیٹھے ہیں جھلائے ہوئے ہیں

افروختہ ہیں غیروں کے بھڑکائے ہوئے ہیں

دروازے پہ بیٹھے ہیں نکلوائے ہوئے ہیں

ہم نے تو ڈھہی دی وہ غضب ڈھائے ہوئے ہیں

اٹھلائے ہوئے بیٹھے ہیں اترائے ہوئے ہیں

اب روپ ہے جوبن پہ ہیں گدرائے ہوئے ہیں

کیا بات ہے کیا بات ہے تیری لب جاں بخش

ایسی بھی ترے عہد میں دم کھائے ہوئے ہیں

مجھ پر انہیں رحم آئے یہ ممکن ہی نہیں ہے

ایسے وہ سمجھتے نہیں سمجھائے ہوئے ہیں

کرتا غضب اب تک تو ہمارا دل بیتاب

روکے ہوئے ڈانٹے ہوئے دھمکائے ہوئے ہیں

ہنگامہ رہے گا یوں ہی کوچہ میں تمہارے

عاشق کہاں جا سکتے ہیں دل آئے ہوئے ہیں

آئیں تو عنایت ہے نہیں آتے نہ آئیں

ہم دل کو تصور ہی سے بہلائے ہوئے ہیں

دل ٹھہر گیا زخم جگر بھر گئے اپنے

آرام ہی ہم تم کو جو لپٹائے ہوئے ہیں

مرنے پہ بھی افسردہ دلی اپنی عیاں ہے

تربت پہ مری پھول بھی مرجھائے ہوئے ہیں

اغیار سیہ رو سے بہت ربط ہے ان کو

وہ چاند ہیں اے مہرؔ تو گہنائے ہوئے ہیں

(872) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Izaen UThae Hue Dukh Pae Hue Hain In Urdu By Famous Poet Hatim Ali Mehr. Izaen UThae Hue Dukh Pae Hue Hain is written by Hatim Ali Mehr. Enjoy reading Izaen UThae Hue Dukh Pae Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hatim Ali Mehr. Free Dowlonad Izaen UThae Hue Dukh Pae Hue Hain by Hatim Ali Mehr in PDF.