شیشے کے مقدر میں بدل کیوں نہیں ہوتا

شیشے کے مقدر میں بدل کیوں نہیں ہوتا

ان پتھروں کی آنکھ میں جل کیوں نہیں ہوتا

قدرت کے اصولوں میں بدل کیوں نہیں ہوتا

جو آج ہوا ہے وہی کل کیوں نہیں ہوتا

ہر جھیل میں پانی ہے ہر اک جھیل میں لہریں

پھر سب کے مقدر میں کنول کیوں نہیں ہوتا

جب اس نے ہی دنیا کا یہ دیوان رچا ہے

ہر آدمی پیاری سی غزل کیوں نہیں ہوتا

ہر بار نہ ملنے کی قسم کھا کے ملے ہم

اپنے ہی ارادوں پہ عمل کیوں نہیں ہوتا

ہر گاؤں میں ممتاز جنم کیوں نہیں لیتی

ہر موڑ پہ اک تاج محل کیوں نہیں ہوتا

(1563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shishe Ke Muqaddar Mein Badal Kyun Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Hastimal Hasti. Shishe Ke Muqaddar Mein Badal Kyun Nahin Hota is written by Hastimal Hasti. Enjoy reading Shishe Ke Muqaddar Mein Badal Kyun Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hastimal Hasti. Free Dowlonad Shishe Ke Muqaddar Mein Badal Kyun Nahin Hota by Hastimal Hasti in PDF.