Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_89b979af6b7c3ceab6f613b2450f8b55, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اور تو پاس مرے ہجر میں کیا رکھا ہے - حسرتؔ موہانی کی شاعری - Darsaal

اور تو پاس مرے ہجر میں کیا رکھا ہے

اور تو پاس مرے ہجر میں کیا رکھا ہے

اک ترے درد کو پہلو میں چھپا رکھا ہے

دل سے ارباب وفا کا ہے بھلانا مشکل

ہم نے یہ ان کے تغافل کو سنا رکھا ہے

تم نے بال اپنے جو پھولوں میں بسا رکھے ہیں

شوق کو اور بھی دیوانہ بنا رکھا ہے

سخت بے درد ہے تاثیر محبت کہ انہیں

بستر ناز پہ سوتے سے جگا رکھا ہے

آہ وہ یاد کہ اس یاد کو ہو کر مجبور

دل مایوس نے مدت سے بھلا رکھا ہے

کیا تأمل ہے مرے قتل میں اے بازو یار

ایک ہی وار میں سر تن سے جدا رکھا ہے

حسن کو جور سے بیگانہ نہ سمجھو کہ اسے

یہ سبق عشق نے پہلے ہی پڑھا رکھا ہے

تیری نسبت سے ستم گر ترے مایوسوں نے

داغ حرماں کو بھی سینے سے لگا رکھا ہے

کہتے ہیں اہل جہاں درد محبت جس کو

نام اسی کا دل مضطر نے دوا رکھا ہے

نگہ یار سے پیکان قضا کا مشتاق

دل مجبور نشانے پہ کھلا رکھا ہے

اس کا انجام بھی کچھ سوچ لیا ہے حسرتؔ

تو نے ربط ان سے جو اس درجہ بڑھا رکھا ہے

(1019) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur To Pas Mere Hijr Mein Kya Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Hasrat Mohani. Aur To Pas Mere Hijr Mein Kya Rakkha Hai is written by Hasrat Mohani. Enjoy reading Aur To Pas Mere Hijr Mein Kya Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasrat Mohani. Free Dowlonad Aur To Pas Mere Hijr Mein Kya Rakkha Hai by Hasrat Mohani in PDF.