Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_47da3dad2de3e0844bb05c9c81878e6d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا - حسن رضوی کی شاعری - Darsaal

میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا

میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا

مرے بھی پاس اگر کوئی آئنا ہوتا

ذرا تو سوچ کہ اتنا ہی کر لیا ہوتا

مجھے کتاب سمجھ کر ہی پڑھ لیا ہوتا

تمام عمر فقط ایک آرزو ہی رہی

کیا تھا پیار تو پھر ٹوٹ کر کیا ہوتا

یہ اور بات کہ میں تجھ سے دور ہوں لیکن

میں تیرے پاس بھی ہوتا بھلا تو کیا ہوتا

پپیہا ساونوں میں یوں پکارتا نہ کبھی

اگر تو چاندنی راتوں میں مل گیا ہوتا

مری بساط کے بارے میں پوچھنے والے

کسی فقیر کا چہرہ ہی پڑھ لیا ہوتا

کروں تو کس سے کروں میں گلہ جہالت کا

یہ آرزو تھی کہ میں بھی پڑھا لکھا ہوتا

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apne Aap Se Ghafil Na Yun Hua Hota In Urdu By Famous Poet Hasan Rizvi. Main Apne Aap Se Ghafil Na Yun Hua Hota is written by Hasan Rizvi. Enjoy reading Main Apne Aap Se Ghafil Na Yun Hua Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Rizvi. Free Dowlonad Main Apne Aap Se Ghafil Na Yun Hua Hota by Hasan Rizvi in PDF.