Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_75eadc0bc50fca133bb6913ff1eeb564, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا کے رخ پر چراغ الفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے - حسن رضوی کی شاعری - Darsaal

ہوا کے رخ پر چراغ الفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے

ہوا کے رخ پر چراغ الفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے

وہ اک دیے سے نہ جانے کتنے دیے جلا کر چلا گیا ہے

ہم اس کی باتوں کی بارشوں میں ہر ایک موسم میں بھیگتے تھے

وہ اپنی چاہت کے سارے منظر ہمیں دکھا کر چلا گیا ہے

اسی کے بارے میں حرف لکھے اسی پہ ہم نے غزل کہی ہے

جو کجلی آنکھوں سے میرے دل میں نقب لگا کر چلا گیا ہے

متاع جاں بھی اسی پہ واری اسی کے دم سے ہے سانس جاری

مرے بدن میں وہ خوشبوؤں کی ہوا بسا کر چلا گیا ہے

یہ فصل فکر و خیال اپنی اسی کے دم سے ہری بھری ہے

جو کچے کوٹھوں کے آنگنوں سے دھواں اٹھا کر چلا گیا ہے

ہماری آنکھوں میں رت جگے کی جھڑی لگی ہے اسی گھڑی سے

کہ جب سے کوئی غزال اپنی جھلک دکھا کر چلا گیا ہے

ہرن محبت کے سبزہ زاروں میں جانے کب چوکڑی بھریں گے

وہ جاتے جاتے سوال ایسا حسنؔ اٹھا کر چلا گیا ہے

(1666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Ke RuKH Par Charagh-e-ulfat Ki Lau BaDha Kar Chala Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Rizvi. Hawa Ke RuKH Par Charagh-e-ulfat Ki Lau BaDha Kar Chala Gaya Hai is written by Hasan Rizvi. Enjoy reading Hawa Ke RuKH Par Charagh-e-ulfat Ki Lau BaDha Kar Chala Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Rizvi. Free Dowlonad Hawa Ke RuKH Par Charagh-e-ulfat Ki Lau BaDha Kar Chala Gaya Hai by Hasan Rizvi in PDF.