Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_03334427f66ad08854c782f5a15d735f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیتے ہوئے لمحوں کے جو گرویدہ رہے ہیں - حسن نجمی سکندرپوری کی شاعری - Darsaal

بیتے ہوئے لمحوں کے جو گرویدہ رہے ہیں

بیتے ہوئے لمحوں کے جو گرویدہ رہے ہیں

حالات کے ہاتھوں وہی رنجیدہ رہے ہیں

ان جلووں سے معمور ہے دنیا مرے دل کی

آئینوں کی بستی میں جو نادیدہ رہے ہیں

رندان بلا نوش کا عالم ہے نرالا

ساقی کی عنایت پہ بھی نم دیدہ رہے ہیں

برسوں غم حالات کی دہلیز پہ کچھ لوگ

گل کر کے دئیے ذہنوں کے خوابیدہ رہے ہیں

ہر دور میں انسان نے جیتی ہے یہ بازی

ہر دور میں کچھ مسئلے پیچیدہ رہے ہیں

انسان کی صورت میں کئی رنگ کے پتھر

ہم سینے پہ رکھے ہوئے خوابیدہ رہے ہیں

مجرم کی صفوں میں ہیں وہ مظلوم بھی جن سے

نجمیؔ نے جو کچھ پوچھا تو سنجیدہ رہے ہیں

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bite Hue Lamhon Ke Jo Girwida Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Hasan Najmi Sikandarpuri. Bite Hue Lamhon Ke Jo Girwida Rahe Hain is written by Hasan Najmi Sikandarpuri. Enjoy reading Bite Hue Lamhon Ke Jo Girwida Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Najmi Sikandarpuri. Free Dowlonad Bite Hue Lamhon Ke Jo Girwida Rahe Hain by Hasan Najmi Sikandarpuri in PDF.