Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd7780457f54e638688f1171276e49a0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنی وجہ بربادی جانتے ہیں ہم لیکن کیا کریں بیاں لوگو - حسن کمال کی شاعری - Darsaal

اپنی وجہ بربادی جانتے ہیں ہم لیکن کیا کریں بیاں لوگو

اپنی وجہ بربادی جانتے ہیں ہم لیکن کیا کریں بیاں لوگو

مصلحت پرستی پر ہر قدم رہا ہم کو جرم کا گماں لوگو

خیر ہم تو کانٹے تھے اور ہمیں کچلنا بھی وقت کا تقاضا تھا

پھول جن کو سمجھے تھے اب سنا ہے ان سے بھی ہیں وہ سرگراں لوگو

جس کے عشق کی ہم پر تہمتیں لگاتے ہو اس حسین پیکر پر

ہم نے دل ہی کھویا ہے تم جو دیکھتے شاید وار دیتے جاں لوگو

کیا سبب بتائیں ہم نالۂ شبانہ کا پوچھ لو ان آنکھوں سے

اس نگاہ جادو میں اپنے ہر تبسم کی ہیں کہانیاں لوگو

وقت کی نزاکت کا آج جو تقاضا ہے جرم کل نہ کہلائے

توڑ دو خموشی کے آہنی حصاروں کو کھول دو زباں لوگو

شعر کیا غزل کیسی اے حسنؔ یہ فن ہے جس کو کچھ ہی سمجھیں گے

ڈھونڈھ پاؤ تو ڈھونڈھو ان چھپے اشاروں میں اپنی داستاں لوگو

(1766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Wajh-e-barbaadi Jaante Hain Hum Lekin Kya Karen Bayan Logo In Urdu By Famous Poet Hasan Kamal. Apni Wajh-e-barbaadi Jaante Hain Hum Lekin Kya Karen Bayan Logo is written by Hasan Kamal. Enjoy reading Apni Wajh-e-barbaadi Jaante Hain Hum Lekin Kya Karen Bayan Logo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Kamal. Free Dowlonad Apni Wajh-e-barbaadi Jaante Hain Hum Lekin Kya Karen Bayan Logo by Hasan Kamal in PDF.