Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd7431e737e9b3b48842bd06a945272b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنر جو طالب زر ہو ہنر نہیں رہتا - حسن اکبر کمال کی شاعری - Darsaal

ہنر جو طالب زر ہو ہنر نہیں رہتا

ہنر جو طالب زر ہو ہنر نہیں رہتا

محل سرا میں کوئی کوزہ گر نہیں رہتا

بچھڑتے وقت کسی سے ہمیں بھی تھا یہ گماں

کہ زخم کیسا بھی ہو عمر بھر نہیں رہتا

میں اپنے حق کے سوا مانگتا اگر کچھ اور

تو میرے حرف دعا میں اثر نہیں رہتا

کچھ اور بھی گزر اوقات کے وسیلے ہیں

گدا خزینۂ کشکول پر نہیں رہتا

وہ کون ہے جو مسافر کے ساتھ چلتا ہے

خیال یار بھی جب ہم سفر نہیں رہتا

جسے بناتے سجاتے ہیں جس میں رہتے ہیں

سویرے آنکھ کھلے تو وہ گھر نہیں رہتا

کھلی فضا نہ رہے یاد اگر پرندوں کو

غم شکستگی بال و پر نہیں رہتا

ہم ایک شب میں کئی خواب دیکھتے ہیں سو اب

وہ آ کے خواب میں بھی رات بھر نہیں رہتا

کمالؔ لوگ بھی کیا ہیں گماں یہ رکھتے ہیں

جو بس گیا ہو کہیں در بدر نہیں رہتا

(815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hunar Jo Talib-e-zar Ho Hunar Nahin Rahta In Urdu By Famous Poet Hasan Akbar Kamal. Hunar Jo Talib-e-zar Ho Hunar Nahin Rahta is written by Hasan Akbar Kamal. Enjoy reading Hunar Jo Talib-e-zar Ho Hunar Nahin Rahta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Akbar Kamal. Free Dowlonad Hunar Jo Talib-e-zar Ho Hunar Nahin Rahta by Hasan Akbar Kamal in PDF.