صبح آنکھ کھلتی ہے ایک دن نکلتا ہے

صبح آنکھ کھلتی ہے ایک دن نکلتا ہے

پھر یہ ایک دن برسوں ساتھ ساتھ چلتا ہے

کچھ نہ کچھ تو ہوتا ہے اک ترے نہ ہونے سے

ورنہ ایسی باتوں پر کون ہاتھ ملتا ہے

قافلے تو صحرا میں تھک کے سو بھی جاتے ہیں

چاند بادلوں کے ساتھ ساری رات چلتا ہے

دل چراغ محفل ہے لیکن اس کے آنے تک

بار بار بجھتا ہے بار بار جلتا ہے

کلفتیں جدائی کی عمر بھر نہیں جاتیں

جی بہل تو جاتا ہے پر کہاں بہلتا ہے

دل تپاں نہیں رہتا میں غزل نہیں کہتا

یہ شرار اپنی ہی آگ سے اچھلتا ہے

میں بساط دانش کا دور سے تماشائی

دیکھتا رہا شاطر کیسے چال چلتا ہے

(913) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh Aankh Khulti Hai Ek Din Nikalta Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Abidi. Subh Aankh Khulti Hai Ek Din Nikalta Hai is written by Hasan Abidi. Enjoy reading Subh Aankh Khulti Hai Ek Din Nikalta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abidi. Free Dowlonad Subh Aankh Khulti Hai Ek Din Nikalta Hai by Hasan Abidi in PDF.