کون دیکھے میری شاخوں کے ثمر ٹوٹے ہوئے

کون دیکھے میری شاخوں کے ثمر ٹوٹے ہوئے

گھر سے باہر راستوں میں ہیں شجر ٹوٹے ہوئے

لٹ گیا دن کا اثاثہ اور باقی رہ گئے

شام کی دہلیز پر لعل و گہر ٹوٹے ہوئے

یاد یاراں دل میں آئی ہوک بن کر رہ گئی

جیسے اک زخمی پرندہ جس کے پر ٹوٹے ہوئے

رات ہے اور آتی جاتی ساعتیں آنکھوں میں ہیں

جیسے آئینے بساط خواب پر ٹوٹے ہوئے

آبگینے پتھروں پر سرنگوں ہوتے گئے

اور ہم بچ کر نکل آئے مگر ٹوٹے ہوئے

مل گئے مٹی میں کیا کیا منتظر آنکھوں کے خواب

کس نے دیکھے ہیں ستارے خاک پر ٹوٹے ہوئے

وہ جو دل کی مملکت تھی بابری مسجد ہوئی

بستیاں سنسان گھر ویران در ٹوٹے ہوئے

(990) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Dekhe Meri ShaKHon Ke Samar TuTe Hue In Urdu By Famous Poet Hasan Abidi. Kaun Dekhe Meri ShaKHon Ke Samar TuTe Hue is written by Hasan Abidi. Enjoy reading Kaun Dekhe Meri ShaKHon Ke Samar TuTe Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abidi. Free Dowlonad Kaun Dekhe Meri ShaKHon Ke Samar TuTe Hue by Hasan Abidi in PDF.